پاکستانیوں کا احساس ڈیٹا لیک ہونے کا خطرہ لاحق ہو گیا۔

جیو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق 22 لاکھ پاکستانی شہریوں کے ذاتی ڈیٹا سے سمجھوتہ کرکے اسے آن لائن فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
یہ خلاف ورزی اس وقت ہوئی جب ہیکرز نے نجی کمپنی کے بنائے گئے ڈیٹا بیس تک غیر مجاز رسائی حاصل کی جسے سینکڑوں ریستوران استعمال کرتے ہیں۔ ہیکرز نے یہاں تک کہ کچھ شہریوں کا ڈیٹا بطور نمونہ اپنے آن لائن فروخت کے اشتہار میں ظاہر کیا ہے۔ اپنے دعوے میں، ہیکرز نے زور دے کر کہا، "ہم نے 250 سے زیادہ ریستورانوں کے ڈیٹا بیس کو ہیک کیا ہے،" اور انہوں نے متعدد فوڈ آؤٹ لیٹس کو درج کیا۔
سمجھوتہ کرنے والے شہریوں کے ڈیٹا میں رابطہ نمبر اور کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات شامل ہیں۔ متاثرہ سافٹ ویئر ملک بھر میں بہت سے ریستورانوں میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ مزید برآں، لین دین کی تعداد اور شہریوں کی طرف سے ادا کی گئی رقوم جیسی تفصیلات آن لائن خریداری کے لیے دستیاب ہیں۔
اگر یہ ڈیٹا لیک ہوتا ہے تو اس سے صارفین پر بہت بڑے اثرات مرتب ہوں گے اور ان کا احساس ڈیٹا لوگوں تک پہنچ جائے گا جس کی وجہ سے ان کو کافی نقصان اٹھانا بھی پڑھ سکتا ہے مزید جیو نیوز کے مطابق اس بات کا پتہ چلایا جا رہا ہے کہ یہ ڈیٹا ہیک ہوا ہے بھی یا سوشل میڈیا میں ایک افواہ ہے۔